انسانی تاریخ کے آغاز سے ہی علامتیں ہماری تہذیب کا لازمی حصہ رہی ہیں۔ یہ خیالات، جذبات اور معلومات کو منتقل کرنے کا ذریعہ بنی ہیں۔ زبان سے لے کر ریاضی تک، مذہب سے لے کر ٹیکنالوجی تک ہر شعبے میں علامتوں نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
زبانی علامتیں سب سے زیادہ نمایاں ہیں۔ اردو کے رموز اوقاف جیسے وقفہ، سوالیہ نشان اور فجائیہ نشان جملوں کے معنی کو واضح کرتے ہیں۔ قدیم مصری ہیروگلیفس سے لے کر جدید ایموجیز تک ہر دور میں علامتیں رابطے کو مؤثر بناتی رہی ہیں۔
سائنسی دنیا میں علامتوں کا استعمال انتہائی اہم ہے۔ ریاضیاتی علامتیں جیسے جمع، تفریق، مساوات اور فیصد کے نشانوں کے بغیر سائنسی ترقی کا تصور ممکن نہیں۔ کیمیا میں عناصر کی علامتیں اور فزکس میں یونانی حروف عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہیں۔
ثقافتی علامتیں قوموں کی شناخت بن جاتی ہیں۔ پاکستان کا ہلالی ستارہ، جاپان کا چیری پھول، یا قدیم تہذیبوں کے ٹوٹم نشان ہر ایک اپنے معاشرے کی قدروں کو ظاہر کرتے ہیں۔ مذہبی علامتیں جیسے عیسائی صلیب، ہندو اوم نشان، یا اسلامی ہلال ایمان کا اظہار بن جاتے ہیں۔
ڈیجیٹل دور نے علامتوں کو نئی شکل دی ہے۔ ہیش ٹیگ، ایٹ علامت، اور یو آر ایل شارٹنرز نے آن لائن کمیونیکیشن کو تبدیل کر دیا ہے۔ ایموجیز نے بین الاقوامی سطح پر جذبات کے اظہار کا نیا طریقہ ایجاد کیا ہے۔
آج بھی نئی علامتیں تخلیق ہو رہی ہیں۔ ٹریفک سگنلز سے لے کر ویب سائٹ آئیکنز تک، یہ ہماری روزمرہ زندگی کو منظم کرتی ہیں۔ علامتوں کی یہ ارتقائی سفر انسانی ذہانت اور تخلیقی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مضمون کا ماخذ : ڈریگن اسپن